ظرف رکھتے تو جان جاتے چپ بھی ایک شکایت یے بھرم رکھتے تو جان جاتے زخم بھی ایک عنایت ہے وصل دیتے تو جان جاتے ہجر بھی ایک روایت ہے ہنسی دیتے تو جان جاتے غم یار بھی ایک قیامت ہے