Add Poetry

جان سے اَپنی جب گزرتا ہے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

جان سے اَپنی جب گزرتا ہے
پھول خوشبو سے تب بچھڑتا ہے

تتلی اَندر سے ٹُوٹ جاتی ہے
پھول جب ٹُوٹ کر بکھرتا ہے

غم سے جب دِل کا ظرف بھر جائے
دیپ اِک آنکھ میں اُبھرتا ہے

اِک صَفِ غم ہے دائمی دِل میں
روز اَندر سے کوئی مرتا ہے

روتے روتے جہاں میں آیا ہُوا!۔
جانے کے نام سے بھی ڈرتا ہے

موت ہے دُوسرے جہاں کی حیات
آدمی صرف پار اُترتا ہے

نام لیتی ہے آپ کا دَھڑکن
دِل تو پھر مر کے ہی ٹھہرتا ہے

وُہ کبھی آئینے میں جھانکیں تو
آئینہ دیکھ کر سنورتا ہے

عشق والوں کو نہ کرو رُسوا
عشق رُسوائیوں سے بڑھتا ہے

لیلیٰ کو دیکھ لو ، تو سمجھو گے!۔
قیس کیوں ’’لیلیٰ لیلیٰ‘‘ کرتا ہے

 

Rate it:
Views: 457
12 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets