Add Poetry

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم

Poet: Mir Taqi Mir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم
پر مل چلا کرو بھی کسو خستہ جاں سے تم

ہم اپنی چاک جیب کو سی رہتے یا نہیں
پھاٹے میں پاؤں دینے کو آئے کہاں سے تم

اب دیکھتے ہیں خوب تو وہ بات ہی نہیں
کیا کیا وگرنہ کہتے تھے اپنی زباں سے تم

جاؤ نہ دل سے، منظرِ تن میں ہے جا یہی
پچھتاؤ گے، اُٹھو گے اگر اس مکاں سے تم

قصہ مرا سنو گے تو جاتی رہے گی نیند
آرامِ چشم مت رکھو اس داستاں سے تم

کھل جائیں گی پھر آنکھیں جو مرجائے گا کوئی
آتے نہیں ہو باز مرے امتحاں سے تم

رہتے نہیں ہو بِن گئے میر اُس گلی میں رات
کچھ راہ بھی نکالو سگ و پاسباں سے تم

Rate it:
Views: 357
20 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets