تیری دردیدہ نگاہوں سے جادو نہ چل جائے
دل تو ہے دیوانہ کہیں یہ دل نہ مچل جائے
رہوں بزم جاناں میں میری یہ خواہش ہے
ان کی یہ مرضی ہے کہ دیوانہ نکل جائے
تو نے جو سینے میں یہ آگ ہے بھڑکائی
اس آگ کے شعلوں سے تو ہی نہ جل جائے
تیرے لطف عنایت کی حد ہی نہ تھی لیکن
اب بخشش غم سے یہ دل نہ دھل جائے
تیری ہر بات گوارہ ہے لیکن میری جاناں
گر پیار سے تو بولے تو قسمت ہی بدل جائے