جانے انجانے میں جو بھول ہوئی

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

جانے انجانے میں جو بھول ہوئی
اسی پر پیشمانی ہمیں بڑی ہوئی

ہم نے قدم بڑھا تو دئے تھے مگر
راہ میں ہی راہزن سے شنوائی ہوئی

لٹ لٹا کر بھی بہت بچا گئے ہم
یادوں کے خزینے میں نہ کبھی کمی ہوئی

سمجھنے کی کوشش کیجئے نہ حضور
ہم وہ تحریر ہیں جو کبھی تحریر ہی نہیں ہوئی

شور اٹھا تھا جو دل میں ہمارے کبھی
ا سے ہی دبانے میں عمر تمام ہماری ہوئی

قصہ گو ہوں مجھے شاعری سے کیا مطلب
جو بھی لکھا اس کی تک بندی میں شماری ہوئی ۔

Rate it:
Views: 462
02 Sep, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL