جانے کب اور کیسے میں اس سے دور ہو گیا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

جانے کب اور کیسے میں اس سے دور ہو گیا
کچھ خود سے کچھ حالات سے مجبور ہو گیا

کب یہ مانا تھا کہ محبت رلا دیتی ہے
آج اپتے دل کا افسانا ہی دستور ہو گیا

سمجھا جسے منزل اپنی وہی سرائے نکلا
نئی منزل نیا رستہ منظور ہو گیا

ہوتا نہیں درد جب حد سے گزر جائے غم
مسکرا رہا ہوں ایسے جیسے رنجور ہو گیا

نصیب کے اس درد کو جھیلو گے کیسے تنویر!
خدایا کہ تم سے کیسا یہ قصور ہو گیا

Rate it:
Views: 451
13 Jun, 2011