جانے کیا کیا سوچتا رہتا ہوں میں
دھیرے دھیرے جاگتا رہتا ہوں میں
لوگ اپنی خواہشوں میں کھو گئے
تیری جانب دیکھتا رہتا ہوں میں
دامن یزداں کہیں میلا نہ ہو
اپنے آنسو روکتا رہتا ہوں میں
موسم برسات میں صحرا نشیں
سب سے تنہا بھیگتا رہتا ہوں میں
رات کی اندھیری گھڑیوں میں رضا
پہروں کیا کیا گھورتا رہتا ہوں میں