جاں جلائی جاتی ہے

Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati, Hyderabad, Pakistan

سنا ہے عشق میں ہر شے گنوائی جاتی ہے
کسی کی چاہ میں دنیا بھلائی جاتی ہے

فراقِ یار میں آنسو بہائے جاتے ہیں
اسی کے ہجر میں ہستی مٹائی جاتی ہے

اکیلا چھوڑ گیا ہے وہ مجھ کو دنیا میں
کیا اس طرح بھی محبت نبھائی جاتی ہے؟

سوال کرتی ہے اکثر یہ میری تنہائی
بھلا کسی کو محبت سکھائی جاتی ہے

خیالِ یار میں ڈوبا ہوا ہے کیوں یاسر
کیا اس طرح سے بھی یہ جاں جلائی جاتی ہے

Rate it:
Views: 870
12 May, 2015