جب اپنے ہی رشتوں کی توقیر نہیں کرتے
ہم کوئی بھی غم ہو اسے تھریر نہیں کرتے
رویوں کا یہ تلخ پن دل توڑ کے رکھتا ہے
کرتے ہیں الفاظ وہ کام جو تیر نہیں کرتے
لکھتے ہیں وہی کچھ جو اس دل پے گزرتی ہے
پریوں کی کہانیاں ہم لکھا نہیں کرتے
اس چاند سے کہہ دو کہیں اور جا کے طلوع ہو
ہم ایسے حسن کی تجہید کیا نہیں کرتے
دو پل کی ہی زندگی جب مقدر ہے سب کا
یہ سوچ کر ہم خواہشوں کا محل تعمیر نہیں کرتے