جب بھی اک شام ڈھلی ٹوٹی سپنوں کی لڑی
Poet: ڈاکٹر محمد منیر By: ڈاکٹر محمد منیر, Abbottanadجب بھی اک شام ڈھلی ٹوٹی سپنوں کی لڑی
ہونٹ خاموش رہے پلکیں اشکوں سے جھڑی
وقت منہ موڑ گیا تو جہاں چھوڑ گیا
گم خیالوں میں وہیں تیرے میں کب سے کھڑی
عشق دستور رہا پیار بھر پور رہا
حسن کو سجدہ کروں یہ نہیں بات بڑی
سانس رکتی سی چلی زیست ٹوٹی سی لگی
جان زنجیر میں کم تیرے ہونے کی کڑی
پھول مسکائیں کبھی صحن مہکائیں کبھی
اب چلے آؤ کہ دل کی خوا ہش ہے بڑی
More Sad Poetry






