جب بھی بادل بارش لائے شوق جزیروں سے
Poet: جلیل عالیؔ By: Umair Khan, Lahoreجب بھی بادل بارش لائے شوق جزیروں سے
خوشہ خوشہ حرف کی بیلیں بھر گئیں ہیروں سے
تم سے ملے تو شہر تمنا کتنا پھیل گیا
کیا کیا خواب نئے تعمیر ہوئے تعبیروں سے
آنکھیں رنگوں کی برساتیں تک تک جھیل ہوئیں
دل نے کیا کیا عکس کشید کئے تصویروں سے
اس کو چھونے کی خواہش نے ہاتھ بڑھائے تو
پھن پھیلائے نکلے کتنے سانپ لکیروں سے
عالؔی دانش کی بستی میں اب سردار وہی
ڈھونڈ نکالے کچھ اندھیارے جو تنویروں سے
More Sad Poetry






