جب بھی تم یاد آتے ہو اکثر

Poet: hira By: hira, gojra

جب بھی تم یاد آتے ہو اکثر
پرانی ڈائیری میں کھول لیتا ہوں

چند اوراق ہی پلٹتا ہوں
اور جی بھر کے رو لیتا ہوں

حیران ہوتا ہوں لکھی ہر تحریر دیکھ کر
تیرے وعدوں پہ اپنی ہر شام ڈبو لیتا ہوں

تمھاری میٹھی باتوں کو جب پڑھتا ہوں
پاگل سا ہنستے ہوئے دامن بگھو لیتا ہوں

یوں لگتا ہے تم پاس بہت پاس ہو میرے
تیرا چہرا اپنی آنکھوں میں سمو لیتا ہوں

وہ سوکھا ہوا پھول اور وہ خوشبو تیری
اپنی سانسوں میں بسا لیتا ہوں

بکھر سا جاتا ہوں پل بھر کے لیے
مگر خود کو مشکل سے سمیٹ لیتا ہوں

تب شب بھر میں جاگتا ہوں
صبح ہونے سے کچھ دیر پہلے سو لیتا ہوں

Rate it:
Views: 1376
27 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL