Add Poetry

جب بھی درویشی دل کا مراقبہ ٹوٹتا ہے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

جب بھی درویشی دل کا مراقبہ ٹوٹتا ہے
آرزو کا جنگلی کانٹا نرم گھاس پر اگتا ہے

خورشید چمکتا تو ہے صحن چمن میں بھرپور
مگر کبھی کبھی آگے سے گہرا بادل گزرتا ہے

ربط جب ٹوٹتا ہے اپنے اصل مرکز سے
ہلاکو کا لشکر بغداد شہر کو روندتا ہے

یہ گردش جہاں اصل روح ہے کائنات کی
دیکھئے خدا کب اس روح کو کھینچتا ہے

چلو گے جتنا بھی زمیں پر اسی میں دھنس جاؤ گے
صرف کمال عشق ہے کہ ثریا تک پہنچتا ہے

سورج کا نور جب چھلکتا ہے کھڑکیوں سے
اندھیرا خود بخود کونوں میں چھپتا ہے

باتوں میں درویش کی ہوتا ہے اثر اتنا
کہ سینہ سنگ سے بھی جھرنا پھوٹتا ہے

بڑے جہاز ڈوب جاتے ہیں سمندر کی طے میں
اک ننھا سا تنکا بھلا کبھی ڈوبتا ہے

آتش ہے کہ جلا ڈالتی ہے ہر چیز کو
مگر خلیل الله سا ایمان کہاں جلتا ہے

مچھلی نگل لے جس چیز کو وہ نوالہ بن جائے
قدرت الہی سے یونس کیسے زندہ نکلتا ہے

گستاخ و سرکش عبرت بنتا ہے دنیا کیلئے
فرعون کا جسم قیامت تک مثال بنتا ہے

ہوائیں جب چلتی ہیں صحراؤں پر
ریت کا سمندر بھی ساتھ ساتھ چلتا ہے

یہ بحر ظلمت منتظر ہے ایسی طغیانی کا
سونامی جس کے آگے پانی بھرتا ہے

شہیدوں کی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی
روز شفق میں خون شہدا کا رنگ جھلکتا ہے

ازل سے موج در موج چلتا رہتا ہے
یہ دریا زندگی کا ساگر میں گرتا ہے

Rate it:
Views: 581
26 Sep, 2009
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets