جب بھی دل کھول کے روئے ہو گے

Poet: ahmed faraz By: GURYA, karachi

جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گے
لوگ آرام سے سوئے ہوں گے
 
بعض اوقات بہ مجبورئ دل
ہم تو کیا آپ بھی روئے ہوں گے
 
صبح تک دست صبا نے کیا کیا
پھول کانٹوں میں پروئے ہوں گے
 
وہ سفینے جنہیں طوفاں نہ ملے
نا خداؤں نے ڈبوئے ہوں گے
 
رات بھر ہنستے ہوئے تاروں نے
ان کے عارض بھی بھگوئے ہوں گے
 
کیا عجب ہے وہ ملے بھی ہوں فراز
ہم کسی دھیان میں کھوئے ہوں گے

Rate it:
Views: 870
16 Dec, 2007