Add Poetry

جب رہزنوں کے رہنما ہم دوش کھڑے تھے

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

جب رہزنوں کے رہنما ہم دوش کھڑے تھے
تب کارواں ہی چھوڑ کے ہم دوڑ پڑے تھے

حیرت ہے وہ اک جھونکے سے کیسے بھلا ٹوٹے
جو پیڑ کبھی تند ہواؤں سے لڑے تھے

جو لوگ تھے رستے میں گڑھے کھودنے والے
منزل پہ مجھے دیکھ کے حیران بڑے تھے

Rate it:
Views: 91
04 Oct, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets