سنو
جب ساتھ رہتے ہیں
تو اختلافات بھی ہوتے ہیں
مگر تم نے تو
یہ عادت ہی بنالی ہے
کہ
ہر اک بات پہ روٹھنا
ہر اک بات پہ جھگڑنا
ہر اک بات پہ لڑنا
اک اک وعدے سے مُکرنا
سنو
اگر تمہیں اب بھی
مجھ سے محبت ہے
تمہارے دل میں اب بھی
میرے لئے الفت ہے
تمہارا دل اب بھی
میرے لئے ڈھڑکتا ہے
تو پھر اک بار تم بھی
یہ تسلیم کر لو نا
کہ
جب ساتھ رہتے ہیں
تو اختلافات بھی ہوتے ہیں