جب سے تم چھوڑ گئےبیگانےکی طرح
مجھےغموں نےبانٹ لیاخزانےکی طرح
دھن دولت کےہوتے جوسب اپنےتھے
آج وہی ملتےہیں مجھےانجانے کی طرح
صیاد خوش ہےکےاس کےقفس میں ہوں
مگر میرے لیے وہ ہے آشیانے کی طرح
اےدوست ہم نے تو کبھی سوچانہ تھا
کےتو بھی بدل جائے گازمانے کی طرح
اک شمع کی یاد مجھےسونےنہیں دیتی
شب بھر جلتا ہوں کسی پروانےکی طرح