جب سے روٹھا ہے ہم سفر میرا منہ چڑھاتی ہے رہگزر میرا گھورتا ہوں کسے خلاؤں میں جانے کیا رہ گیا ادھر میرا وہ اگر سامنے بھی ہو میرے ساتھ دیتی نہیں نظر میرا ہوں کھلے آسماں کے نیچے کوئی دیوار ہے نہ در میرا