جب سے ہم ان کے ہم قدم ہوئے
Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindiجب سے ہم ان کے ہم قدم ہوئے
نہ جانےکیسے کیسے ستم ہوئے
نہ کوئی رستہ ہے نہ منزل کا نشان
عجب گھڑی ہمارے مقدر رقم ہوئے
ہر سمت سے ہوا رستے روکتی رہی
ارادے پھر بھی ہمارے کم نہ ہوئے
رپوش ہو گئے جو کبھی آباد تھے
وہ گھر صف ہستی سے ایسے گم ہوئے
تڑپتے رہے ان کی یاد میں عمر بھر ہم
داغ دل پکھل کر آنکھوں کا نم ہوئے
ان کے ستم یاد ہیں ہمیں ایک ایک
ہم پھر بھی ان کے مزاہم نہ ہوئے
More Sad Poetry






