جب غم کے زمانے یاد آئے
سب درد پرانے یاد آئے
جب دل پہ ہزاروں تیر چلے
پھر ہم کو دکھانے یاد آئے
جب سرخ ہوئی آنکھیں رو کر
تب ان کو یہ شانے یاد آئے
سانسوں میں مہک سی جاگی ہے
گزرے وہ زمانے یاد آئے
پھر شام ڈھلی ان آنکھوی میں
منظر وہ پرانے یاد آئے
جب عشق سوالوں سے گزرا
سب دل کے فسانے یاد آئے