جب کبھی وہ ہوگی اپنی ذات میں تنہا
تو یاد آؤں گا
نا چلا قدم سے قدم کوئی ساتھ
تو یاد آؤں گا
میں اس کی آنکھوں کا اشارہ بھی سمجھ لیتا ہوں
نا سمجھ سکا کوئی دل کی بات
تو یاد آؤں گا
دن کا ہر اک پل گزرے گا جب اس پہ کٹھن
اور تنہا کٹے گی رات
تو یاد آؤں گا
ہر بازی جان کر اس سے ہار جاتا ہو
جب دے گا اسے کوئی ہار
تو یاد آؤں گا
ہنسنے کو تو دنیا بھی ہنستی ہے ساتھ ساتھ
نا رویا کوئی دکھ میں ساتھ
تو یاد آؤں گا