جب کسی کی محبت کی کہانی سنتی ھوں

Poet: humaira hammad By: humaira hammad, gujranwala

دل مرا بڑا ستاتا ھے
تری یاد دلاتا ھے

جب کسی کی محبت کی کہا نی سنتی ھوں

آنکھیں لھو رو تی ھیں
جاگتی ھیں نہ سوتی ھیں

جب کسی کی محبت کی کہا نی سنتی ھوں

سانس اٹک سی جاتی ھے
سوچ بیٹھ سی جاتی ھے

جب کسی کی محبت کی کہا نی سنتی ھوں

ذھن پہ عکس ترا جم جا تا ھے
ھردردمراتھم جاتاھے

جب کسی کی محبت کی کہا نی سنتی ھوں

سماعتوں میں گونجتی تری باتیں
ختم ھوگئیں مری مسکراھٹیں

جو کہتا تھا مجھ زندگی,ستمگر
اب سانس بھی نھیں لینےدیتاپل بھر

جب کسی کی محبت کی کہا نی سنتی ھوں

اے محبت اپنے ستم ختم کر دے
جھولی مری خوشی سےبھردے

Rate it:
Views: 503
08 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL