جتنا بھی کرنا تھا اتنا نہیں ہوا
Poet: By: AB shahzad, Mailsiجتنا بھی پیار کرنا تھا اتنا نہیں ہوا
دل میں تو پیار کم تھا زیادہ نہیں ہوا
دل کیا ہے چیز جان بھی کی اس کے نام ہے
پھر بھی کسی وہ طور ہمارا نہیں ہوا
گروی زمین رکھ کے بھی نہ پیار پا سکے
مالوب کے تو واسطے کیا کیا نہیں ہوا
کیسے میں مان لوں کہ محبت کی تم نے ہے
کوئی بھی پورا تم سے تو وعدہ نہیں ہوا
چلتے نہیں ہو کیوں مرے تم ساتھ اے صنم
تیرے بنا تو میرا گزارہ نہیں ہوا
قانون آیا ہی نہیں حرکت میں اس لیے
نقصان میرے کا تو ازالہ نہیں ہوا
انصاف مل نہیں مجھے پایا ابھی تلک
شہزاد پورا میرا خسارہ نہیں ہوا
More Sad Poetry






