جدائی
Poet: Kaleem Shehzad By: Kaleem Shehzad, bheraوہ جدا جب مجھ سے ہوا تھا
رب جانے کیا مجھے ہوا تھا
کچھ پایا تھا کچھ کھویا تھا
جو پیار کا بیج بویا تھا
وہ فصل صدا لہرا نہ سکی
دل خون کے آنسو رویا تھا
آنکھوں میں اندھیرے آ گئے تھے
یادوں کے بادل چھا گئے تھے
پھر ہجر کا موسم منڈلانے لگا
تب آنکھ میں آنسو آ گئے تھے
میں کیسے بھلاتا اس شخص کے
جو نقش دل میں سما گئے تھے
یادوں کے بکھیڑے آنے لگے
پھر بچھڑے ہوئے لوگ ستانے لگے
میں بھولنا چاھتا تھا جن کو
وہ اور بھی یاد آنے لگے
نئے دوست بنا کر خوش ہے وہ
یہ اڑتے ہوئے پنچھی بتانے لگے
غم ساری عمر کا اک ہی تھا
میرے اپنے ہی مجھے جلانے لگے
ملی پیار کی غلطی پر یہ کلیمَ کو سزا
کہ جنازہ بھی غیر اٹھانے لگے
More Sad Poetry






