جدائی

Poet: Kaleem Shehzad By: Kaleem Shehzad, bhera

وہ جدا جب مجھ سے ہوا تھا
رب جانے کیا مجھے ہوا تھا

کچھ پایا تھا کچھ کھویا تھا
جو پیار کا بیج بویا تھا

وہ فصل صدا لہرا نہ سکی
دل خون کے آنسو رویا تھا

آنکھوں میں اندھیرے آ گئے تھے
یادوں کے بادل چھا گئے تھے

پھر ہجر کا موسم منڈلانے لگا
تب آنکھ میں آنسو آ گئے تھے

میں کیسے بھلاتا اس شخص کے
جو نقش دل میں سما گئے تھے

یادوں کے بکھیڑے آنے لگے
پھر بچھڑے ہوئے لوگ ستانے لگے

میں بھولنا چاھتا تھا جن کو
وہ اور بھی یاد آنے لگے

نئے دوست بنا کر خوش ہے وہ
یہ اڑتے ہوئے پنچھی بتانے لگے

غم ساری عمر کا اک ہی تھا
میرے اپنے ہی مجھے جلانے لگے

ملی پیار کی غلطی پر یہ کلیمَ کو سزا
کہ جنازہ بھی غیر اٹھانے لگے

Rate it:
Views: 605
30 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL