جدائی اب اسکی عادت بن چکی ہے محبت فراموش کے ہاتھوں لگ چکی ہے آپ مجھ سے محبت کرتی ہیں ، کیا مزاق ہے اب انتظار کیا کرنا میری محبت تاجر کے ہاتھ لگ چکی ہے