جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

یا رشتہ سمندر کی اداؤں سے جوڑ لو
یا کشتیوں کو ریت کی جانب ہی موڑ لو

راہ وفا میں ہیچ ہے حاصل کا تقاضہ
اے قیس آرزوؤں کے کاسے کو پھوڑ لو

دامن میں رہے گردش ایام نہ اسکے
جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو

پھر آ رہے ہیں لو کے تھپیڑے بکھیرنے
بہتر ہے اب گلاب کو زلفوں سے جوڑ لو

آئیں گی ساری منزلیں قدموں کو چومنے
بس شرط ہے خود ساختہ زنجیر توڑ لو

Rate it:
Views: 583
22 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL