جاناناں،
اے رنگِ رنگ و نور
میں تمھیں کیا دیا،
عذابِ زیست
حال بہ حال، دم بدم کا دکھ
زندگی کی سزا،
عذابِ جاں،
اور اک خون تھوکتی خواہش
تھا بھی کیا زندگی کی جھولی میں؟
یعنی میں اِک ٹھٹھول،
کیا دیتا؟
صرف دکھ، غم، اذیّت اور تکلیف
اور تو کچھ نہیں دیا میں نے
تھا بھی کیا میرے پاس؟ کچھ بھی نہیں
جز گماں اور سراب کچھ بھی نہیں