Add Poetry

جس قدر بے تاب تھی بے تاب نہ رہی

Poet: UA By: UA, Lahore

جس قدر بے تاب تھی بے تاب نہ رہی
کیا کروں کہ مجھ میں اب تاب نہ رہی

چمک دمک لچک کھنک کچھ بھی باقی نہ رہا
اب مجھ میں پہلے جیسی آب و تاب نہ رہی

چبھنے لگی ہوں کانٹوں اور ببول کی طرح
کہ میں نرگس و لالہ ، کنول گلاب نہ رہی

پہلے سا وہ ترنم نہ وہ تکلم نہ شوخیاں
جو بات پہلے تھی وہ اب جناب نہ رہی

کبھی غم دوراں تو کبھی گردش افلاک نے
اتنے ستم ڈھائے کہ آب و تاب نہ رہی

جسے پی کر طبیعت باغ باغ رہتی تھی
ستم ظریفی پیالے میں وہ شراب نہ رہی

کس منہ سے ان لبوں پہ تمہار سوال ہو
یہ تمہاری مدعی پر شباب نہ رہی

اک آوارگی پسند، بے باک بے حجاب
کیا خوب ہوا وہ بھی بے نقاب نہ رہی

عظمٰی تیرا کلام اور یہ موضوع سخن
کیوں تیری غزل آج با حجاب نہ رہی

Rate it:
Views: 776
06 Sep, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets