جسکو میں نے دے دی اپنی زندگی وہ شخص ہی میرا قاتل نکلا وفا پرستی میں نا کوئی کمی کی ان وفاؤں سے نا کچھ حاصل نکلا عشق، محبت، قسمیں٬ وعدے ان لفظوں کا اثر اس پہ باطل نکلا ہم تو طوفاں سے ڈرتے رہے لیکن جس نے ڈبویا مجھے وہ ساحل نکلا