جس کی خاطر خود کو بدلا
آج وہ صنم خود بدل گیا
جس کی خاطر جفا کشی کی
آج وہ مجھے ہی رسوا کر گیا
جس کی خاطر محبت کی نماز پڑھنا سیکھی
آج وہ محجھے کافر کر گیا
جس کی خاطر خود کوسجنی کہلا وایا
آج وہ محجھے ہی بدنامی مبتلا کر گیا
جس کی خاطر عشق کی چادر اوڑھی
آج وہ مجھے ہی بے پردہ کر گیا
جس کی خاطر وفا کا پہاڑہ پڑھا
آج وہ محجھے ہی ان پڑھ کرگیا
جس کی خاطر زمانے سے لڑنا سیکھا
آج وہ محجھے ہی زمانے کے حوالے کر گیا