جس کے ہاتھ میں پتھر دیکھا

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

چاہت دیس سے آنے والی
ہر اک یاد پرانی نکلی
جس کو دیکھا روتے دیکھا
سب کی وہی کہانی نکلی

وہ بھی ہنستے ہنستے رویا
میں بھی روتے روتے کھوی
یوں اس کے بھی میرے بھی
دردوں کی روانی نکلی

ہم تو دریدہ دامن کو لیے
دشت کو جب چل ہی دیے
اک سہانی آواز نے روکا
آواز بھی جانی پہچانی نکلی

پلٹ کے دیکھا تو کیا دیکھا
دیکھتا ہی رہ گی
جس کے ہاتھ میں پتھر دیکھا
صورت وہی سہانی نکلی

Rate it:
Views: 430
24 May, 2016