جسے دیکھ کر کبھی پکارا نہیں گیا

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabad

جسے دیکھ کر کبھی پکارا نہیں گیا
وہی شخص میرے دل سے سارا نہیں گیا

جو لکھا بہا دیا اُسے یا جلا دیا
کوئی خط تری طرف ہمارا نہیں گیا

تری یاد میں رہا کبھی آگ سے لڑا
جلا تو بہت ہے پر شرارا نہیں گیا

شکائت یہی کرے مرا گھر کبھی کبھی
بڑی دیر سے مجھے سنوارا نہیں گیا

سبھی چھوڑ کر گئےمجھے یاد بس یہ ہے
خدا نے دیا جو وہ سہارا نہیں گیا

ترا حق ملے تجھےاسی جستجو میں تھے
ترا قرض بھی کبھی اتارا نہیں گیا

نہ تو ہی ملا مجھے نہ تجھ سا ملا کوئی
تجھے کھو کے جو ہوا خسارا نہیں گیا

Rate it:
Views: 550
11 Jun, 2020