جفا کا ذکر کریں نہ سزا کی بات کریں
ہیں دل شکستہ سبھی ہم رجا کی بات کریں
سکوت مرگ ہے ظاری تمام پھولوں پر
بلا کے حبس میںمہکی ہوا کی بات کریں
جنوں میں چاک گریباں تو مست و بے خود ہیں
جو حق پہ چاک ہوئی اس قبا کی بات کریں
سکون دل کے لیے بے اثر تھی ہر کاوش
تو کیوں نہ ژکر نبی اور خدا کی بات کریں
ہر ایک ملک میں جنگ و جدل کی باتیں ہیں
فنا کے دور میں زاہد بقا کی بات کریں