جلا کے تتلیوں کے پر کیوں شاہکار بانٹتے ھو

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar KSA

رھ کے پھولوں کے درمیاں کیوں خار بانٹتے ھو
عجیب شخص ھو خزاں میں خمار بانٹتے ھو

نیلام کر کے خواہشوں کو در بدر ہی رھے
یہ سودا پیار کا ھے کیوں ادھار بانٹتے ھو

رکھو سنمبھال کے اپنی انا کے سب رشتے
ھے اگر خود پے یقین تو کیوں اعتبار بانٹتے ھو

تیری گلی کا ہر کونا بھی تو اداس لگتا ھے
جلا کے سارے شہر کو کیوں مہکار بانٹتے ھو

ھر اک زخم پہ مرھم رکھو تو ھم جانیں
مسیحا کیسے ھو دکھ بے شمار بانٹتے ھو

اجڑے کینوس پہ اب رنگوں سے یہ رشتہ کیسا
جلا کے تیتلیوں کے پر کیوں شاہکار بانٹتے ھو

Rate it:
Views: 1378
02 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL