جن سے ملنے کی تمنا ہے
Poet: Abdul Nasir Jamal By: Abdul Nasir Jamal, Londonجن سے ملنے کی تمنا ہے وہ ملتے ہی نہیں
پھول خواہش کے چمن میں کبھی کھلتے ہی نہیں
کس نے دیکھا ہے شب غم میں پریشان ہونا
یہ المناک سے پل آج گزرتے ہی نہیں
نہ سنا ہم کو اے صبا شوخی گل کے افسانے
ایسا گھائل ہے دل بیتاب کہ زخم سلتے ہی نہیں
یوں تو دنیا میں ہر اک لمحہ تغیر ہے مگر
دل میں بس جاتے ہیں جو منظر تو پھر بدلتے ہی نہیں
محفلوں میں نہ ہی تنہائی میں ہے قرار ہمیں
دل کے ارمان سنبھالے سے سنبھلتے ہی نہیں
ہے میرا حوصلہ اے دوست کہ ابھی زندہ ہوں میں
ڈوب کر ایسے سفینے تو پھر ابھرتے ہی نہیں
دل کا سودا جو کرے دل تو اسے دل نہ سمجھ
دل کے سودائی تو اپنی زباں بدلتے ہی نہیں
کون کس پہ لٹائے گا متاع دل ناصر
فیصلہ حسن کے منصف تو کبھی کرتے ہی نہیں
More Sad Poetry






