جن کی فطرت میں ہو ڈسنا وہ ڈسا کرتے ہیں

Poet: Mubashar Islam By: Mubashar Islam, Lahore

حادثے بن کر لوگ ملا کرتے ہیں
زخم دینے کا ہی سامان کیا کرتے ہیں

روز گر جاتی ہے دیوار تیرے وعدوں کی
ہم روز اک نئی آس پہ جیا کرتے ہیں

تو لاکھ پیار کے منتر پڑھتا رہے اسلام
جن کی فطرت میں ہو ڈسنا وہ ڈسا کرتے ہیں

Rate it:
Views: 4426
02 Jun, 2010