جنوں کی حد سے گزرنا کوئی آسان نہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreجنوں کی حد سے گزرنا کوئی آسان نہیں
سنو گے کیسے میری بات جب دھیان نہیں
چلا جاتا ہے سوئے منزل تنہا مسافر
کوئی زاد سفر نہیں کوئی سامان نہیں
نظر آئے بھی تو کیونکر کسی کو روح کی اذیت
بظاہر تو کہیں پہ کوئی بھی نشان نہیں
زبردستی کسی کو کوئی کیوں اپنے سا بنا لے
کسی کو کیا کہ جب فطرت کا ہی میلان نہیں
جبراً ہم کسی کو اپنے رنگ میں کیوں بھلا ڈھالیں
کہ جب دل کی نہیں مرضی کوئی رجحان نہیں
ہواؤں کی زمیں ہو اور بحر کا سر پہ آسماں
کسی کا ہو تو ہو میرا تو یہ ارمان نہیں
ہمارے عہد نے بس مہر بہ لب رکھا ہے
نہ یہ سمجھو کہ اپنے دہن میں زبان نہیں
اس شہر سے دل بھر نہیں پایا کہ ہم جائیں
ابھی جانے کا میرے کوئی بھی امکان نہیں
کہ جس پہ ناز ہو ابھی ایسا نہیں عظمٰی
ابھی کچھ خام ہے پختہ میرا دیوان نہیں
More Sad Poetry






