جو بن کھلے مرجھائے ہیں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

پسینے میں لپٹے تھکاوٹ سے چور
زمانے کی رنگین زلفوں سے دور

نہ تن پہ سجاوٹ نہ چہرے پہ نور
نہ باہر کہیں چین نہ گھر میں سرور

ہے بچپن کیا اور جوانی ہے کیا
خوشی کیا ہے اور کامرانی ہے کیا

حقیقت ہے کیا اور معانی ہے کیا
انہیں کیا پتہ زندگانی ہے کیا

یہ جیون کا پہیہ گھماتے ہوئے
یہ سڑکوں پہ کاغذ اٹھاتے ہوئے

یہ جوتوں پہ پالش چلا تے ہوئے
یہ ٹائروں کو پنکچر لگاتے ہوئے

یہ معصوم چہرے یہ نازک سے ہاتھ
ہے تنگ ان پہ کتنی تیری کائنات

کہوں کیا میں اے رب ارض و سما
ان کو دیکھوں تو دل پہ گزرتی ہے کیا

Rate it:
Views: 586
24 Jan, 2011
More Life Poetry