Add Poetry

جو بے شمار بھید سینے میں سمائے بیٹھا ہوں

Poet: فرزان خان By: فرزان خان, Lahore

جو بے شمار بھید سینے میں سمائے بیٹھا ہوں
وعدے جو کچھ میں نبھائے بیٹھا ہوں

وہ ہیں کے میرے نام سے آشنا تک نہی
اور میں دل ہی دل میں انہیں اپنا بنائے بیٹھا ہوں

پھیلانا چاہتا ہوں پر اپنے فضاوں میں
  پر دل کو غم آفاق میں الجھائے بیٹھا ہوں

خیالوں میں ان کے حضور کر چکا میں اعتراف محبت
پر وقت وصل میں ان کے روبرو شرمائے بیٹھا ہوں

     ،اب تو ناگزیر ہیں اعتراف محبت
دنیا کے سامنے میں ان کو اپنا جو فرمایں بیٹھا ہوں

Rate it:
Views: 230
27 Dec, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets