جو خدا کی خدائی ڈھونڈیں گے
کیسے پھر بے وفائی ڈھونڈیں گے
تب مزا ہے ملیں بہاروں میں
پھولوں تک پھر رسائی ڈھونڈیں گے
چاند رہتا ہے سامنے میرے
جب یہ ہوئی جدائی ڈھونڈیں گے
اس لیے دور رہتا ہوں ان سے
آنکھ جب بھی ملائی ڈھونڈیں گے
اس لیے دوست اب نہیں ملتے
جب مصیبت ہی آئی ڈھونڈیں گے
ہجر غم ہیں چھپے مرے اندر
داستاں جب سنائی ڈھونڈیں گے
میری اتنی بری نہیں قسمت
جب کبھی آزمائی ڈھونڈیں گے
میں گھڑی لایا ہوں صنم کے لیے
اس کی جاکے کلائی ڈھونڈیں گے
جب یہ دنیا میں چھوڑ جاؤں گا
دیکھ لینا شیدائی ڈھونڈیں گے
لگنا شہزاد وہ نہیں اچھا
کوئی ہوگی بھلائی ڈھونڈیں گے