جو درد دیتا ہے وہی دوا بھی کرتا ہے

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

جو درد دیتا ہے وہی دوا بھی کرتا ہے
جو پتھر دل ہو کبھی پگھلا بھی کرتا ہے

نا کر غرور اتنا کہ خود ہی ٹوٹ جایے تو
کہ چاند کو گرہن کبھی لگابھی کرتا ہے

نظر چراتا ہے کوئی رسوائی کے ڈر سے یونہی
الزام یوں کہ بندہ، بے وفا ہوا بھی کرتا ہے

بے وفا کیا سمجھے گا تو عشق زلیخہ کو
سچا عشق ہو گر تو یوسف ملا بھی کرتا ہے

تو اس امید پے گم سم کچھ اس طرح تنویر
کہ بن مانگے خدا سب کچھ دیا بھی کرتا ہے

Rate it:
Views: 678
16 Apr, 2015