Add Poetry

جو سننے آیا تھا وہ سنا بھی نہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جو سننے آیا تھا وہ سنا بھی نہیں
جو کہنا تھا ُاس نے وہ کہا بھی نہیں

زندگی پھر تیز رفتار سے چل پڑی جیسے
مدت سے کوئی ُاس کے لیے رکا بھی نہیں

پلکوں میں سے گرا تھا اچانک اک اشک
ُاس زمیں پر جہاں کوئی صحرا بھی نہیں

ملن ہو گا - یا پھر یوہی بچھڑ جایئں گے
اب تو دعائیں ہی ہیں دوسرا کوئی اصرا بھی نہیں

آسمان پر دیکھا تو سورج کی تپش محوس ہوئی
دہاین خود پر دیا تو راکھ کے سوا کچھ بھی نہیں

کیا چھوڑ دیں - یہ دنیا - دنیا میں رہ کر
جبکہ سب ہی پرائے نکلے کوئی اپنا بھی نہیں

Rate it:
Views: 308
31 Oct, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets