جو گنوایا اس کا اندازہ ہوا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila
جو گنوایا اس کا اندازہ ہوا
وصل میں دکھ ہجر کا تازہ ہوا
بیٹھے بیٹھے آگیا تیرا خیال
منتشر سوچوں کا شیرازہ ہوا
بن گئ میری تھکن میرا لباس
اور غبار رہگزر غازہ ہوا
ان کی بھی کیا زندگی ہے زندگی
بلبلا بن کر ہیں جو زندہ ہوا
تھی رواداری کی اس میں بھی کمی
کچھ غلط اپنا بھی اندازہ ہوا
حادثے بھی کیا مٹا پاتے انھیں
زندہ رہنا تھا جنھیں زندہ ہوا
پھر بڑھی وشمہ ہماری تشنگی
پھر لہو کا ذائقہ تازہ ہوا
More Life Poetry






