Add Poetry

جو ھم پے گزرے تھے رنج سارے، جو خود پے گذرے، تو لوگ سمجھے.

Poet: By: junaid Ellahi, multan

جو ھم پے گزرے تھے رنج سارے، جو خود پے گذرے، تو لوگ سمجھے
جب اپنی اپنی محبتوں کے، عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے‎ ‎ .‎‏

وہ جن درختوں کی چھاوں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھ
انھی درختوں سے اگلے موسم، جو پھل نا اترے تو لوگ سمجھے 

اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئ نا سمجھ
جب اس کے کمرے سے لاش نکلی، خطوط نکلے تو لوگ سمجھے

وھ گاؤں کا اک ظئیف دھکن سڑک کے بننے پے کیوں خفا تھ
جب اس کے بچے شھر کو جا کے کبھی نا لوٹے تو لوگ سمجھے
 

Rate it:
Views: 1532
21 Jan, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets