جُرم ہے بس اتنا

Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Dist. Gujranwala ; Nizwa, Oman

جُرم ہے اتنا فلک پر ہم نے اُڑنا چاہا
گرے جو اُس پر ہم نے سنبھلنا چاہا

کانٹوں سے دوستی ہوئی پھولوں کی چاہ میں
بے وفا لوگوں سے ہم نے وفا کرنا چاہا

اک تیری تلاش میں اتنا دور نکل گئے
راستے میں رہ گئے منزل پر اگرچہ پہنچنا چاہا

ہم کو تو آتا ہی نہ تھا اشک بہانا
رونا پڑا ہمیں اگرچہ ہم نے مسکرانا چاہا

اک بار جو ہم کو بلاتا بیچ سفر میں
لبیک کی صدا گونج اُٹھتی ہم نے تو ساتھ نبھانا چاہا

ممکن ہے یہ کہ اب ملاقات بھی نہ ہو
ہم نے تو ہمیشہ تیری راہوں میں چلنا چاہا
 

Rate it:
Views: 551
16 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL