دِل کا دروازہ کھلا چھو ڑا کہ جب تو آئے صحن گلشن سے تِرے ساتھ ھی خوشبو آئے گھر جلانا ہے تو پھر ہم تکلف کیسا آگ دامن میں اُٹھائے ہوئے جُگنو آئے