Add Poetry

جھلستے چہروں کو یاد رکھوں یا موسموں کا شباب دیکھوں

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

جھلستے چہروں کو یاد رکھوں یا موسموں کا شباب دیکھوں
نظر میں چہروں کی ذردیاں ہوں تو کیسے کھلتے گلاب دیکھوں

نہ دوست دشمن کی کوئی پہچاں ، نہ فرق اپنے پراۓ کا کچھ
ہر ایک چہرہ چھپا ہوا ہے میں کیسے زیرِ نقاب دیکھوں

بدلتے چہروں کو دیکھنے کا ابھی تجربہ نہیں ہے مجھ کو
سدا جو تھا مہربان مجھ پر میں کیسے اُس کا عتاب دیکھوں

ہر اِک قدم پر نئے حوادث ، ہر اِک قدم پر نئی کہانی
ملے جو فُرصت کا کوئی لمحہ تو زندگی کی کتاب دیکھوں

ہے زندگی پھر بھی خوبصورت اگرچہ اس میں نہ کچھ بچا ہو
جو چل پڑو ں تو ہر اِک قدم پر نیۓ نیۓ کھلتے باب دیکھوں

بدلتے لمحوں کے ساتھ شاید بدل رہی ہیں پرانی قدریں
جو نفس کا ہے غلام عذراؔ اُسی کو میں کامیاب دیکھوں

Rate it:
Views: 781
27 Feb, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets