یاد کے جھولے پہ بیٹھی ہے اک چڑیا دیوانی سی نہ وہ بولے نہ وہ گائے دل کا روگ بڑھتا ہی جائے لگتا ہے اسکو ہوچکی ہے کوئی پریم کہانی سی