جھوٹی اپنائیت

Poet: حفضہ اقبال By: حفضہ اقبال, Gujranwala

الجھن یہ مجھ سے اب دیکھی نہیں جاتی
جھوٹی تیری یہ اپناییت اب جی نہیں بھاتی

مجھے وحشت سی ہونے لگتی ہے پیار سے
جھوٹ کو سچ بنا کر دکھانے کے خیال سے

تمھے کس نے کہا میری خانہ ویرانی پہ
رکھو تم مرہم اپنے جھوٹے جذبات کے

کہ ہر بات سہہ لے کوئی بڑے آرام سے
مگر خدا پناہ اِن واہموں کے عذاب سے

چلو بس اب ختم کرتے ہیں یہ سوگ
تمہارا میرے پاس ہونے کا یہ ڈونگ

میرا مسکرا کر مشکور ہونا پھر مروتاً
نظریں چُرانا هوکوئی بات چھپی نسبتاً

چلو نکال دیتے ہیں جھوٹ ذات سے
تم کہہ دو کہ نہیں سروکار آپ سے

ہم بھی کر لیں کنارہ پھراس احساس میں
کہ کسی نے سچ جتایا تھا بڑے مان سے

Rate it:
Views: 506
22 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL