جھوٹی محبت
Poet: شکیل اعظمی By: قیص, Quettaہوں مرے تم ہو اچھے جملے ہیں
مگر یہ بات بہت دور ہے صداقت سے
کہیں سے تم ہو ادھورے کہیں سے خالی میں
تم اپنے طور مجھے استعمال کرتے ہو
میں اپنے طور تمہیں استعمال کرتا ہوں
یہ زندگی ہے یہاں گھات میں ہے ہر کوئی
سب اپنی اپنی ضرورت میں چھپ کے بیٹھے ہیں
کہیں نہیں ہے محبت فریب ہے سب کچھ
مگر یہ جھوٹی محبت بہت ضروری ہے
ہوا میں جیسے حرارت بہت ضروری ہے
More Shakeel Azmi Poetry
زندہ رہنا ہے تو سانسوں کا زیاں اور سہی زندہ رہنا ہے تو سانسوں کا زیاں اور سہی
روشنی کے لیے تھوڑا سا دھواں اور سہی
صبح کی شرط پہ منظور ہیں راتیں ہم کو
پھول کھلتے ہوں تو کچھ روز خزاں اور سہی
خواب تعبیر کا حصہ ہے تو سو کر دیکھیں
سچ کے ادراک میں اک شہر گماں اور سہی
وہ برش اور میں روتا ہوں قلم سے اپنے
درد تو ایک ہیں دونوں کے زباں اور سہی
کٹ گئے اپنی ہی مٹی سے تو جلدی کیا ہے
اب زمیں اور سہی اور مکاں اور سہی
روشنی کے لیے تھوڑا سا دھواں اور سہی
صبح کی شرط پہ منظور ہیں راتیں ہم کو
پھول کھلتے ہوں تو کچھ روز خزاں اور سہی
خواب تعبیر کا حصہ ہے تو سو کر دیکھیں
سچ کے ادراک میں اک شہر گماں اور سہی
وہ برش اور میں روتا ہوں قلم سے اپنے
درد تو ایک ہیں دونوں کے زباں اور سہی
کٹ گئے اپنی ہی مٹی سے تو جلدی کیا ہے
اب زمیں اور سہی اور مکاں اور سہی
محمد رضوان
جھوٹی محبت ہوں مرے تم ہو اچھے جملے ہیں
مگر یہ بات بہت دور ہے صداقت سے
کہیں سے تم ہو ادھورے کہیں سے خالی میں
تم اپنے طور مجھے استعمال کرتے ہو
میں اپنے طور تمہیں استعمال کرتا ہوں
یہ زندگی ہے یہاں گھات میں ہے ہر کوئی
سب اپنی اپنی ضرورت میں چھپ کے بیٹھے ہیں
کہیں نہیں ہے محبت فریب ہے سب کچھ
مگر یہ جھوٹی محبت بہت ضروری ہے
ہوا میں جیسے حرارت بہت ضروری ہے
مگر یہ بات بہت دور ہے صداقت سے
کہیں سے تم ہو ادھورے کہیں سے خالی میں
تم اپنے طور مجھے استعمال کرتے ہو
میں اپنے طور تمہیں استعمال کرتا ہوں
یہ زندگی ہے یہاں گھات میں ہے ہر کوئی
سب اپنی اپنی ضرورت میں چھپ کے بیٹھے ہیں
کہیں نہیں ہے محبت فریب ہے سب کچھ
مگر یہ جھوٹی محبت بہت ضروری ہے
ہوا میں جیسے حرارت بہت ضروری ہے
قیص
کچے رنگوں کا موسم گھر سے بستہ اور ٹفن کے ساتھ نکلنا مکتب کو
آدھے ہی رستے سے گھوم کے واپس آنا
شام ڈھلے تک
کھیلنا کودنا
جھگڑے کرنا
پھر مل جانا
باغ سے جا کر آم چرانا
پکڑے جانا
گھر پر آ کر ڈانٹیں سننا
کبھی کبھی تھپڑ بھی کھانا
گنے کے مرجھائے اور کالے پھولوں سے
نقلی داڑھی مونچھ بنانا
چھپ کر جوٹھی بیڑی پینا
کھیتوں میں جھاڑے کو جانا
ادھر ادھر کی باتیں کرنا
اک گورے لڑکے کے پیچھے تکتے رہنا
کم عمری میں بالغ ہونا
الٹے سیدھے دھیان میں شب بھر
جاگتے رہنا
کتنا اچھا لگتا تھا
وہ راتیں کتنی پیاری تھیں
وہ دن کتنے البیلے تھے
آدھے ہی رستے سے گھوم کے واپس آنا
شام ڈھلے تک
کھیلنا کودنا
جھگڑے کرنا
پھر مل جانا
باغ سے جا کر آم چرانا
پکڑے جانا
گھر پر آ کر ڈانٹیں سننا
کبھی کبھی تھپڑ بھی کھانا
گنے کے مرجھائے اور کالے پھولوں سے
نقلی داڑھی مونچھ بنانا
چھپ کر جوٹھی بیڑی پینا
کھیتوں میں جھاڑے کو جانا
ادھر ادھر کی باتیں کرنا
اک گورے لڑکے کے پیچھے تکتے رہنا
کم عمری میں بالغ ہونا
الٹے سیدھے دھیان میں شب بھر
جاگتے رہنا
کتنا اچھا لگتا تھا
وہ راتیں کتنی پیاری تھیں
وہ دن کتنے البیلے تھے
اشھد






